جمعہ ۲۹ مارچ ۲۰۲۴ برابر ۱۸ رمضان ۱۴۴۵ ہجری قمری ہے
منصور ہاشمی خراسانی
حضرت علّامہ منصور ہاشمی خراسانی حفظہ اللہ تعالی کے دفتر کے معلوماتی مرکز (ویب سایٹ) کا اردو زبان میں آغاز ہو گیا ہے۔
loading
سبق
 
آنجناب کا ایک سبق اس بارے میں کہ زمین ایک عالم مرد سے ان تمام ادیان میں جن میں پروردگار عالم نے خلیفہ، امام اور رہنما اپنے حکم سے مقرّر کیا ہے، خالی نہیں رہتی۔
قرآن کی آیات جو اس پر دلالت کرتی ہیں۔

آیت ۱۱

قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:

﴿ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ أَيْنَ مَا ثُقِفُوا إِلَّا بِحَبْلٍ مِنَ اللَّهِ وَحَبْلٍ مِنَ النَّاسِ[۱]

ترجمہ:

خداوند متعال فرماتا ہے:

«یہ جہاں بھی ہوں گے ذلت و خواری سے دوچار ہوں گے، مگر یہ کہ اللہ کی پناہ سے اور لوگوں کی پناہ سے متمسک ہو جائیں»۔

ملاحظہ

أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الْبَارِئِ الْقَنْدَهَارِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ الْمَنْصُورَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ أَيْنَ مَا ثُقِفُوا إِلَّا بِحَبْلٍ مِنَ اللَّهِ وَحَبْلٍ مِنَ النَّاسِ، فَقَالَ: الْحَبْلُ مِنَ اللَّهِ كِتَابُهُ وَالْحَبْلُ مِنَ النَّاسِ خَلِيفَتُهُ، قُلْتُ: أَمَّا كِتَابُهُ فَقَدْ عَرَفْتُهُ، وَلَكِنْ مَنْ خَلِيفَتُهُ؟ قَالَ: هُوَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَيْتِ يُبَيِّنُ لِلنَّاسِ كِتَابَهُ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ، أَلَمْ تَسْمَعْ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: «إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمُ الثَّقَلَيْنِ إِنْ تَمَسَّكْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا بَعْدِي، أَحَدُهُمَا أَكْبَرُ مِنَ الْآخَرِ: كِتَابُ اللَّهِ حَبْلٌ مَمْدُودٌ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ وَعِتْرَتِي أَهْلَ بَيْتِي، وَإِنَّهُمَا لَنْ يَفْتَرِقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَيَّ الْحَوْضَ»؟! قُلْتُ: هَذَا وَاللَّهِ لَقَوْلٌ قَوِيٌّ، وَلَكِنَّ الْمُفَسِّرِينَ لَا يَقُولُونَ بِهَذَا! قَالَ: أَفَتَعْبُدُ الْمُفَسِّرِينَ؟ قُلْتُ: لَا، قَالَ: فَإِلَيْهِمْ تُحْشَرُ فَيُعَذِّبُونَكَ؟ قُلْتُ: لَا، قَالَ: فَيُغْنُونَ عَنْكَ مِنْ عَذَابِ اللَّهِ مِنْ شَيْءٍ؟ قُلْتُ: لَا، قَالَ: فَقُلْ بِالْحَقِّ وَدَعْ أَقْوَالَ الْمُفَسِّرِينَ!

ترجمہ:

ابو بکر بن عبد الباری قندھاری نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: میں نے منصور سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں پوچھا، وہ فرماتا ہے: «وہ جہاں بھی پائے جائیں گے ذلت ان پر چھا جائے گی، سوائے اللہ کی طرف سے اور لوگوں کی طرف سے ایک ریسمان کے ساتھ»، تو آپ نے فرمایا: خدا کی طرف سے ایک ریسمان، اس کی کتاب اور لوگوں کی طرف سے ایک ریسمان، اسکا خلیفہ ہے۔ میں نے کہا: میں اس کی کتاب کو جانتا ہوں، لیکن اس کا خلیفہ کون ہے؟ انہوں نے کہا: وہ اہل بیت میں سے ایک شخص ہے جو قیامت تک لوگوں کے سامنے اسکی کتاب کی وضاحت کرتا ہے، کیا تم نے رسول اللہ صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کا یہ فرمان نہیں سنا کہ آپ نے فرمایا: «میں تمہارے درمیان دو قیمتی چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں کہ اگر تم ان سے متمسک رہو گے تو تم میرے بعد کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔ جنمیں سے ہر ایک دوسرے پر فضیلت رکھتی ہے: کتاب خدا وہ ریسمان ہے جو آسمان سے زمین تلک کھینچی گئی ہے اور میرے اہل بیت اور دونوں کبھی جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ وہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے»[۲]؟! میں نے کہا: خدا کی قسم یہ ایک قوی قول ہے، لیکن مفسرین اسے نہیں مانتے! فرمایا: کیا تم مفسرین کی عبادت کرتے ہو؟ میں نے کہا: نہیں،پھر آپ نے فرمایا: تو تم ان کے ساتھ ہو گئے ہو اور وہ تمہیں عذاب دیں گے؟ میں نے کہا: نہیں، آپ نے فرمایا: تو کیا وہ تمہارے بدلے خدا کا عذاب اٹھائیں گے؟ میں نے کہا: نہیں، پھر انہوں نے فرمایا: تو حق پر ایمان لاؤ اور مفسرین کے اقوال کو چھوڑ دو!

↑[۱] . آل عمران/ ۱۱۲
↑[۲] . ایک متواتر حدیث جس کو تیس سے زیادہ صحابہ نے روایت کیا ہے۔ رجوع کریں: اسلام کی طرف واپسی، ص۹۱۔
ھم آہنگی
ان مطالب کو آپ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کریں تاکہ دینی معلومات کو پھیلانے میں مدد ملے۔ نئی چیز سیکھنے کا شکر دوسروں کو وہی چیز سکھانے میں ہے۔
ایمیل
ٹیلیگرام
فیسبک
ٹویٹر
اس متن کا نیچے دی ہوئ زبانوں میں بھی مطالعہ کر سکتے ہیں
اگر دوسری زبان سے واقفیت رکھتے ہیں تو اِس متن کا اُس زبان میں ترجمہ کر سکتے ہیں۔ [ترجمے کا فارم]