ہفتہ ۲۰ اپریل ۲۰۲۴ برابر ۱۱ شوّال ۱۴۴۵ ہجری قمری ہے
منصور ہاشمی خراسانی
حضرت علّامہ منصور ہاشمی خراسانی حفظہ اللہ تعالی کے دفتر کے معلوماتی مرکز (ویب سایٹ) کا اردو زبان میں آغاز ہو گیا ہے۔
loading
سبق
 
آنجناب کا ایک سبق اس بارے میں کہ زمین ایک عالم مرد سے ان تمام ادیان میں جن میں پروردگار عالم نے خلیفہ، امام اور رہنما اپنے حکم سے مقرّر کیا ہے، خالی نہیں رہتی۔
قرآن کی آیات جو اس پر دلالت کرتی ہیں۔

آیت ۱۸

قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:

﴿أَفَمَنْ كَانَ عَلَى بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّهِ وَيَتْلُوهُ شَاهِدٌ مِنْهُ[۱]

ترجمہ:

خداوند متعال فرماتا ہے:

«بھلا وہ شخص افترا کر سکتا ہے جو ا پنے رب کی طرف سے واضح دلیل رکھتا ہو»۔

ملاحظہ

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّالَقَانِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ الْمَنْصُورَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿أَفَمَنْ كَانَ عَلَى بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّهِ وَيَتْلُوهُ شَاهِدٌ مِنْهُ، فَقَالَ: مَنْ كَانَ عَلَى بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّهِ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، وَيَخْلُفُهُ فِي كُلِّ قَرْنٍ شَاهِدٌ مِنْ أَهْلِهِ، وَيَتْلُوهُ يَخْلُفُهُ، أَلَا تَرَى قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا ۝ وَالْقَمَرِ إِذَا تَلَاهَا[۲] أَيْ جَاءَ بَعْدَهَا؟! فَمَنْ أَرَادَ أَنْ يُزَحْزَحَ عَنِ النَّارِ وَيُدْخَلَ الْجَنَّةَ فَلْيُؤْمِنْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ وَلْيَتَّبِعْ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَلْيَكُنْ مَعَ الشَّاهِدِ مِنْ أَهْلِهِ، كَمَا قَالَ الْحَوَارِيُّونَ: ﴿رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ[۳]!

ترجمہ:

احمد بن عبدالرحمٰن طالقانی نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: میں نے منصور سے اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں پوچھا، کہ اسکا ارشاد گرامی ہے: «بھلا وہ شخص افترا کر سکتا ہے جو اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل رکھتا ہو» تو انہوں نے فرمایا: جو اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل رکھتا ہے وہ محمّد صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم ہیں اور انکے بعد ہر زمانے میں انکے اہل میں سے ایک واضح دلیل آتی رہی ہے، کیا تم نے خدا وند متعال کے اس کلام کو نہیں سنا ہے، اسکا فرمان ہے: «قسم ہے سورج اور اس کی روشنی کی اور چاند کی جب وہ اس کے پیچھے آتا ہے» یعنی اس کے بعد آتا ہے؟! پس جو شخص آگ سے چھٹکارا پانا اور جنت میں داخل ہونا چاہتا ہے، اسے چاہیے کہ خدا کی نازل کردہ چیزوں پر ایمان لائے اور محمّد صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کی پیروی کرے اور ان کی قوم میں سے ایک گواہ کے ساتھ رہے جیسا کہ حواریون نے کہا: خدایا! «ہم اس پر ایمان لائے جو تونے نازل کیا اور تیرے پیغمبر کی پیروی کی، لہٰذا تو ہمیں گواہوں کے ساتھ محشور فرما»۔

↑[۱] . ہود/ ۱۷
↑[۲] . الشمس/ ۱ و ۲
↑[۳] . آل عمران/ ۵۳
ھم آہنگی
ان مطالب کو آپ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کریں تاکہ دینی معلومات کو پھیلانے میں مدد ملے۔ نئی چیز سیکھنے کا شکر دوسروں کو وہی چیز سکھانے میں ہے۔
ایمیل
ٹیلیگرام
فیسبک
ٹویٹر
اس متن کا نیچے دی ہوئ زبانوں میں بھی مطالعہ کر سکتے ہیں
اگر دوسری زبان سے واقفیت رکھتے ہیں تو اِس متن کا اُس زبان میں ترجمہ کر سکتے ہیں۔ [ترجمے کا فارم]