آیت ۱۸
قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:
﴿أَفَمَنْ كَانَ عَلَى بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّهِ وَيَتْلُوهُ شَاهِدٌ مِنْهُ﴾[۱]
ترجمہ:
خداوند متعال فرماتا ہے:
«بھلا وہ شخص افترا کر سکتا ہے جو ا پنے رب کی طرف سے واضح دلیل رکھتا ہو»۔
ملاحظہ
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّالَقَانِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ الْمَنْصُورَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿أَفَمَنْ كَانَ عَلَى بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّهِ وَيَتْلُوهُ شَاهِدٌ مِنْهُ﴾، فَقَالَ: مَنْ كَانَ عَلَى بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّهِ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، وَيَخْلُفُهُ فِي كُلِّ قَرْنٍ شَاهِدٌ مِنْ أَهْلِهِ، وَيَتْلُوهُ يَخْلُفُهُ، أَلَا تَرَى قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَالْقَمَرِ إِذَا تَلَاهَا﴾[۲] أَيْ جَاءَ بَعْدَهَا؟! فَمَنْ أَرَادَ أَنْ يُزَحْزَحَ عَنِ النَّارِ وَيُدْخَلَ الْجَنَّةَ فَلْيُؤْمِنْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ وَلْيَتَّبِعْ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَلْيَكُنْ مَعَ الشَّاهِدِ مِنْ أَهْلِهِ، كَمَا قَالَ الْحَوَارِيُّونَ: ﴿رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ﴾[۳]!
ترجمہ:
احمد بن عبدالرحمٰن طالقانی نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: میں نے منصور سے اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں پوچھا، کہ اسکا ارشاد گرامی ہے: «بھلا وہ شخص افترا کر سکتا ہے جو اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل رکھتا ہو» تو انہوں نے فرمایا: جو اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل رکھتا ہے وہ محمّد صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم ہیں اور انکے بعد ہر زمانے میں انکے اہل میں سے ایک واضح دلیل آتی رہی ہے، کیا تم نے خدا وند متعال کے اس کلام کو نہیں سنا ہے، اسکا فرمان ہے: «قسم ہے سورج اور اس کی روشنی کی اور چاند کی جب وہ اس کے پیچھے آتا ہے» یعنی اس کے بعد آتا ہے؟! پس جو شخص آگ سے چھٹکارا پانا اور جنت میں داخل ہونا چاہتا ہے، اسے چاہیے کہ خدا کی نازل کردہ چیزوں پر ایمان لائے اور محمّد صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کی پیروی کرے اور ان کی قوم میں سے ایک گواہ کے ساتھ رہے جیسا کہ حواریون نے کہا: خدایا! «ہم اس پر ایمان لائے جو تونے نازل کیا اور تیرے پیغمبر کی پیروی کی، لہٰذا تو ہمیں گواہوں کے ساتھ محشور فرما»۔