آیت ۳
قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ ۖ﴾[۱]
ترجمہ:
خداوند متعال فرماتا ہے:
«اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اور تم میں سے جو صاحبان امر ہیں ان کی اطاعت کرو»۔
ملاحظات
۱ . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الشِّيرَازِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ الْمَنْصُورَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ ۖ﴾، فَقَالَ: لَا يَزَالُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا رَجُلٌ طَاعَتُهُ مُفْتَرَضَةٌ عَلَيْهِمْ كَطَاعَةِ اللَّهِ وَالرَّسُولِ، مَنْ أَطَاعَهُ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَالرَّسُولَ، وَمَنْ عَصَاهُ فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَالرَّسُولَ، وَهُوَ مَنْ وَلَّاهُ اللَّهُ وَالرَّسُولُ، وَلَيْسَ مَنْ وَلَّاهُ النَّاسُ بِأَهْوَائِهِمْ، قُلْتُ: إِنَّهُمْ يَقُولُونَ أَنَّ كُلَّ مَنْ وَلِيَ أَمْرَهُمْ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فَهُوَ مِنْ أُولِي الْأَمْرِ مِنْهُمْ، قَالَ: صَدَقُوا! قُلْتُ: كَيْفَ صَدَقُوا وَقَدْ قُلْتَ مَا قُلْتَ؟! قَالَ: كُلُّ مَنْ وَلِيَ أَمْرَهُمْ دُونَ الَّذِي وَلَّاهُ اللَّهُ وَالرَّسُولُ فَلَيْسَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ، بَلْ هُوَ مِنَ الْفَاسِقِينَ، وَقَدْ أَمَرَ اللَّهُ بِطَاعَةِ أُولِي الْأَمْرِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ، وَلَمْ يَأْمُرْ بِطَاعَةِ أُولِي الْأَمْرِ مِنَ الْفَاسِقِينَ! ﴿أَفَمَنْ كَانَ مُؤْمِنًا كَمَنْ كَانَ فَاسِقًا ۚ لَا يَسْتَوُونَ﴾[۲]! ثُمَّ قَالَ: أَزِيدُكَ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: إِنَّمَا أُولُوا الْأَمْرِ مَالِكُوهُ، وَهُمُ الَّذِينَ وَلَّاهُمُ اللَّهُ وَالرَّسُولُ، وَأَمَّا مَنْ يَقُومُ بِهِ مِنْ دُونِهِمْ فَهُوَ غَاصِبُهُ، وَلَيْسَ الْغَاصِبُ مِنَ الْمَالِكِينَ، ﴿لَوْ كَانُوا يَفْقَهُونَ﴾[۳]! قُلْتُ: جَزَاكَ اللَّهُ خَيْرًا، فَقَدْ زَوَّدْتَنِي بِحِكْمَتَيْنِ بَالِغَتَيْنِ لَمْ أَسْمَعْ بِهِمَا قَطُّ أَبَدًا! قَالَ: ﴿ذَانِكَ بُرْهَانَانِ مِنْ رَبِّكَ﴾[۴]! ثُمَّ دَخَلْتُ عَلَيْهِ بَعْدَ شُهُورٍ، فَقُلْتُ: إِنِّي حَدَّثْتُ بِحِكْمَتَيْكَ رَجُلًا فِي إِيرَانَ، فَقَالَ: لَعَنَهُ اللَّهُ! مَا أَعْلَمَهُ بِكِتَابِ اللَّهِ! قَالَ: يَا مُحَمَّدُ! أَلَمْ تَعْلَمْ أَنِّي عِنْدَ أَهْلِ إِيرَانَ كَمَا كَانَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ عِنْدَ أَهْلِ الشَّامِ؟! خَدَعَهُمْ بَنُو أُمَيَّةَ بِالْبُهْتَانِ حَتَّى لَعَنُوهُ بِغَيْرِ ذَنْبٍ نَحْوَ سِتِّينَ سَنَةً!
ترجمہ:
محمّد بن ابراہیم شیرازی نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: میں نے منصور سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں پوچھا کہ اس نے فرمایا: «اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اور تم میں سے جو صاحبان امر ہیں ان کی اطاعت کرو»، پھر آپ نے فرمایا: ایمان والوں میں ہمیشہ ایک ایسا ہوتا ہے، جس کی اطاعت اللہ اور رسول کی اطاعت کی طرح واجب ہے، جو اس کی اطاعت کرتا ہے، گویا اس نے اللہ اور پیغمبر کی اطاعت کی اور جس نے اس کی نافرمانی کی گویا اس نے خدا اور رسول کی نافرمانی کی، اور صاحبان امر وہ ہیں جنہیں خدا اور رسول نے مقرر کیا ہے، نہ کہ انہیں لوگوں نے اپنی خواہشات سے مقرر کیا ہے۔ میں نے کہا: وہ کہتے ہیں کہ مومنوں میں سے جو ان کے امور اپنے ذمہ لے گا وہ صاحبان امرمیں سے ہے، آپ نے فرمایا: وہ صحیح ہیں! میں نے کہا: وہ سچ کیسے کہتے ہیں، جب کہ آپ نے وہی کہا جو آپ نے کہا؟! آپ نے جواب میں فرمایا: خدا و پیغمبر کے مقرر کردہ شخص کے علاوہ جو کوئی بھی لوگوں کے امور کو اپنے ذمہ لے وہ مومن میں سے نہیں ہے، بلکہ وہ فاسقوں میں سے ہے اور خدا نے مومنوں میں سے صاحبان امر کی اطاعت کا حکم دیا ہے اور فاسق صاحبان امر کی اطاعت سے منع فرمایا ہے! «بھلا جو مومن ہو وہ فاسق کی طرح ہو سکتا ہے؟ یہ دونوں برابر نہیں ہو سکتے»! پھر آپ نے فرمایا: میں تمہارے لئے اور اضافہ کروں؟ میں نے کہا: ہاں! آپ نے فرمایا: صاحبان امر، انکے مالک ہیں اور یہ حضرات وہ ہیں جنہیں خدا اور پیغمبر نے مقرر و معین فرمایا ہے اور جو کوئی انکے علاوہ کسی اور کا ہاتھ تھامے، اس نے انکا حق غصب کیا ہے اور غاصب کبھی مالک نہیں شمار کئے جاتے ہیں، «کاش وہ سمجھ پاتے»! میں نے کہا: اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے؛ کیونکہ آپ نے مجھے دو ایسی حکمتیں دیں جو میں نے پہلے کبھی نہیں سنی تھیں۔ آپ نے فرمایا: «یہ تمہارے رب کی طرف سے دو دلیلیں ہیں»! چند مہینوں بعد میں پھر ان کے پاس حاضر ہوا، تو میں نے کہا: میں نے آپ کی دو حکمتیں ایران میں ایک شخص سے بتائیں، تو انہوں نے کہا: خدا اس پر لعنت کرے! خدا کی کتاب کی کتنی جانکاری ہے! انہوں نے کہا: اے محمّد! کیا تم نہیں جانتے کہ میں اہل ایران کے نزدیک ایسا ہی ہوں جیسا کہ علی ابن ابی طالب شام کے لوگوں کے نزدیک تھے؟! امویوں نے انہیں بہتان سے دھوکہ دیا، یہاں تک کہ انہوں نے تقریباً ساٹھ سال تک بغیر گناہ کے ان پر لعنت بھیجی۔
۲ . أَخْبَرَنَا أَبُو إِبْرَاهِيمَ السَّمَرْقَنْدِيُّ، قَالَ: قُلْتُ لِلْمَنْصُورِ: إِنَّكَ تَنْهَى عَنِ الْحَدِيثِ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ﴾، قَالَ: أَتِمَّ الْآيَةَ! قُلْتُ: ﴿وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ ۖ﴾، قَالَ: مَنْ يُطِعْ أُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ فَقَدْ أَطَاعَ الرَّسُولَ، وَمَنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ، فَمَا لِهَؤُلَاءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُونَ يَفْقَهُونَ حَدِيثًا؟! قُلْتُ: وَمَنْ أُولُوا الْأَمْرِ مِنَّا؟ قَالَ: رِجَالٌ وَلَّاهُمُ اللَّهُ أَمْرَ هَذِهِ الْأُمَّةِ بَعْدَ الرَّسُولِ، يُطِيعُونَ اللَّهَ وَالرَّسُولَ! قُلْتُ: مَنْ هُمْ؟ قَالَ: لَا تَسْأَلُونِي عَمَّنْ مَضَى مِنْهُمْ، وَلَكِنْ سَلُونِي عَمَّنْ بَقِيَ، فَإِنَّ بَقِيَّةَ اللَّهِ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ! قُلْتُ: وَمَنْ بَقِيَّةُ اللَّهِ؟ قَالَ: الْمَهْدِيُّ، فَإِذَا لَقِيتُمُوهُ فَقُولُوا: السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا بَقِيَّةَ اللَّهِ!
ترجمہ:
ابو ابراہیم سمرقندی نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: میں نے منصور سے کہا: آپ حدیث سے منع کر رہے ہیں، جب کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: «اے ایمان والو! خدا اور رسول کی اطاعت کرو»، آپ نے فرمایا: آیت مکمل کرو! میں نے کہا: «اور تم میں سے جو صاحب امر ہیں»، آپ نے فرمایا: جس نے صاحب امر کی اطاعت کی گویا اس نے نبی کی اطاعت کی اور جس نے نبی کی اطاعت کی گویا اس نے اللہ کی اطاعت کی۔ تو اس قوم کو کیا ہوگیا ہے جو ایک لفظ کو سمجھنے پر آمادہ نہیں؟! میں نے کہا: ہم میں صاحبان امر کون ہیں؟ آپ نے فرمایا: یہ وہ لوگ ہیں جنہیں خدا نے پیغمبر کے بعد لوگوں کے امور کو انکے حوالے کیا ہے، وہ خدا اور پیغمبر کی اطاعت کرتے ہیں! میں نے کہا: وہ کون لوگ ہیں؟ آپ نے فرمایا: مجھ سے مرنے والوں کے بارے میں نہ پوچھو، جو رہ گیا ہے اس کے بارے میں پوچھو۔ کیونکہ خدا کے باقی بچے لوگ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم ایمان رکھتے ہو تو! میں نے کہا: خدا کا بچایا ہوا کون ہے؟ فرمایا: مہدی، پس جب تم ان سے ملو تو کہو: تم پر سلام ہو، اے بقیۃ اللہ!