اسلام کی شناخت کے متعلق «اسلام کی طرف واپسی» ایک ایسی مؤثر، قابل قدر اور انقلابی کتاب ہے جو عصری اسلام کی صورت حال کا عاقلانہ تنقیدی مطالعہ کچھ اس طرح پیش کر تی ہے کہ جو اسلام کے مصادر اور مآخذ کی وضاحت کر تے ہوئے اسلامی مسلمات اور یقینیات کے مطابق ان تاریخی درپیش خطرات کو پہچنواتی ہے جو مسلمانوں کے اعمال اور عقائد کو بنا دیتے ہیں نہ کہ ان یقنییات اور مسلمات کے مطابق جن کو پہلے سے فرض کر لیا گیا ہے اور نہ ہی ان یقنییات اور مسلمات کے مطابق جن کو احتمالی ذرائع سے حاصل کیا گیا ہے۔ یہ کتاب کامل اور خالص اسلام کو قائم کرنے کے لئے پوری دنیا کو دعوت دیتی ہے۔۔۔
اسلام کی شناخت کے متعلق «اسلام کی طرف واپسی» ایک ایسی مؤثر، قابل قدر اور انقلابی کتاب ہے جو عصری اسلام کی صورت حال کا عاقلانہ تنقیدی مطالعہ کچھ اس طرح پیش کر تی ہے کہ جو اسلام کے مصادر اور مآخذ کی وضاحت کر تے ہوئے اسلامی مسلمات اور یقینیات کے مطابق ان تاریخی درپیش خطرات کو پہچنواتی ہے جو مسلمانوں کے اعمال اور عقائد کو بنا دیتے ہیں نہ کہ ان یقنییات اور مسلمات کے مطابق جن کو پہلے سے فرض کر لیا گیا ہے اور نہ ہی ان یقنییات اور مسلمات کے مطابق جن کو احتمالی ذرائع سے حاصل کیا گیا ہے۔ یہ کتاب کامل اور خالص اسلام کو قائم کرنے کے لئے پوری دنیا کو دعوت دیتی ہے۔ اس کتاب کے مورخ اور مصنف حضرت علامہ منصور ہاشمی ہیں جن کی ذہنیت، اور صلاحیت خدا داد ہے۔ جو کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ انھوں نے اسلام کے بنیادی اصولوں اور خاص بحثوں کو آسان قابل فہم الفاظ میں بیان کیا ہے۔ انھوں نے عام مسلمانوں کی سمجھ کے لئے عمد اًمشکل اصطلاحات سے گریز کیا ہے۔ لفاظی اور طویل بحثوں سے بچتے ہوئے گہرے اور عمیق اسلامی معارف کو سادہ اور صاف ستھرے اسلوب میں بیان کیا ہے۔ اس کتاب میں ان کی آشنائی تمام مذاہب سے معلوم ہوتی ہے۔ ان کی شخصیت تمام سیاسی تحریکوں کے درمیان ایک سچے مسلمان کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آتی ہے۔ اپنے ہم عصربھائیوں اور بہنوں کو، چاہے وہ کسی بھی فرقے سے تعلق رکھنے والے ہوں، سب کو زمین و آسمان تک دین کی معرفت کراتے ہیں۔ کیونکہ وہ اس کتاب میں ان اسلامی احکام کونظر انداز کرتے ہیں۔ جن کو پہلے سے فرض کر لیا گیا ہے۔ بلکہ وہ اس کتاب کاآغاز اسلام کی ابتدائی بنیادوں سے کرتے ہیں۔ انھوں نے اس کتاب میں تمام اسلام کے بنیادی مقدمات سے لیکر علمی اور معرفتی بحثوں تک خداوند کریم کی کتاب کی روشنی میں ایک ایسا چراغ جلایا ہے جو سب کے لئے ہدایت ہے۔ معرفت کے اعلی ترین منازل سے لیکر اور ادنی ترین سطح کے معارف کو اس کتاب میں سمودیا ہے۔ وہ کلی مفاہیم کے ساتھ ساتھ جزئی مفاہیم کو بھی زیر بحث لاتے ہیں۔ اپنی تمام بصیرت اور علمی صلاحیت وہ چاہے اپنے زمانے سے متعلق ہویا پھر جہان اسلام کے کسی بھی کلیات سے اس کا تعلق ہو اس کو پہچنواتے ہیں۔ اور تمام کلیات کے مفاہیم کے ساتھ ساتھ اس کے مصادیق کی بھی نشان دہی کراتے ہیں۔ وہ تمام اعتراضات، اشکالات اور انحرافات جو مسلمانوں کے درمیان پائے جاتے ہیں ان کو خیرخواہی اور اصلاح کی غرض سے ذکر کر تے ہیں۔
انھوں نے بلاشبہ ایک ایسی کتاب اپنی فکری صلاحیتوں سے قلم بندکی ہے جو دنیا کے مسلمانوں کی فکری بیداری کا سبب بنے گی اور اسلام کی طرف ان کی واپسی کا بھی سبب بنے گی۔ مسلمانوں کو ذلت و رسوائی اور اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائے گی۔ یہ کتاب اپنی تیز تنقیدی دھار سے امت اسلامی کے بیمار جسم کو جلابخشے گی۔ ان کی ناکامیوں اور غفلتوں کو اپنی بے نظیر شجاعت اور سلیس لہجہ کے ذریعے عام کرے گی۔ یہ ایک ایسی کتاب ہے جو جہانِ اسلامی ہے۔ یہ کتاب موجودہ دور کی حقیقت سے پردا اٹھاتی ہے۔ یہ وہ کتاب ہے جو حقیقت کو واضح کرتی ہے اور جو حقیقتِ اسلام ہے اس کو بھی بیان کرتی ہے اور جو حقیقت اسلام نہیں ہے اسے بھی بیان کرتی ہے۔ یہ کتاب ایسی ہے جوکسی مذہب یا کسی سرزمین سے تعلق نہیں رکھتی بلکہ اصل اسلام اور اس کے پیرو کاروں سے تعلق رکھتی ہے۔ ہر آزاد مسلمان، مذہب اورکسی بھی خطے سے تعلق رکھنے والوں کے ضمیر کو بیدارکرتی ہے۔ مغرب ومشرق میں اسلام کے جن مقدمات کو فراموش کیا گیا ہے ان کو بھی بیان کرتی ہے۔
اس بنیاد پر ہم ان لوگوں کو جو اس اہم مکتب اور اسلامی آئیڈیا لوجی کو سمجھتے ہیں۔ دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس کتاب کو چھپنے اور نشرکرنے میں ہماری مدد فرمائیں۔ اس کے چھپنے میں بڑی قیمت درکار ہے۔ کیونکہ یہ ایسا کام ہے جو بہت زیادہ مخالفتوں کے باوجود اور کام میں روڑا اٹکا نے کے باوجود بہت دشوار کن اور تھکا دینے والا ہے۔ یہ فکری ادارہ مستقل اور لوگوں کی پسند کے مطابق ہے۔
اس کتاب کا ترجمہ اور شرح حاصل کرنے کے لئے درج ذیل سائٹ پر جائیں www.alkhorasani.com۔