جمعرات ۱۸ اپریل ۲۰۲۴ برابر ۹ شوّال ۱۴۴۵ ہجری قمری ہے
منصور ہاشمی خراسانی
حضرت علّامہ منصور ہاشمی خراسانی حفظہ اللہ تعالی کے دفتر کے معلوماتی مرکز (ویب سایٹ) کا اردو زبان میں آغاز ہو گیا ہے۔
loading
سبق
 
آنجناب کا ایک سبق اس بارے میں کہ زمین ایک عالم مرد سے ان تمام ادیان میں جن میں پروردگار عالم نے خلیفہ، امام اور رہنما اپنے حکم سے مقرّر کیا ہے، خالی نہیں رہتی۔
قرآن کی آیات جو اس پر دلالت کرتی ہیں۔

آیت ۱۳

قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:

﴿هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُبِينٍ ۝ وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ۝ ذَلِكَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ ۚ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ[۱]

ترجمہ:

خداوند متعال فرماتا ہے:

«وہی ہے جس نے نا خواندہ لوگوں میں انہیں میں سے ایک رسول بھیجا جو انہیں اس کی آیات پڑھ کر سناتا ہے اور انہیں پاکیزہ کرتا ہے اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے جب کہ اس سے پہلے یہ لوگ صریح گمراہی میں تھے اور ان دوسرے لوگوں کے لئے بھی مبعوث ہوئے جو ابھی ان سے نہیں ملے ہیں اور اللہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔ یہ اللہ کا ٖفضل ہے، جسے وہ چاہتا ہے وہ عنایت فرماتا ہے اور اللہ بڑے فضل کا مالک ہے»۔

ملاحظات

۱ . أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَبِيبٍ الطَّبَرِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ الْمَنْصُورَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِنْهُمْ، إِلَى قَوْلِهِ: ﴿وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ ۚ، فَقَالَ: بَعَثَ رَسُولًا مِنْهُمْ وَيَبْعَثُ آخَرِينَ مِنْهُمْ لَيْسُوا رُسُلًا، وَلَكِنَّهُمْ خُلَفَاءُ الرَّسُولِ، فَيُزَكُّونَهُمْ وَيُعَلِّمُونَهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ، أَلَا تَرَى أَنَّهُ يَقُولُ: ﴿ذَلِكَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ ۚ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ؟ قُلْتُ: وَأَيُّ دَلَالَةٍ فِي هَذَا؟ قَالَ: هُوَ الْخِلَافَةُ يُؤْتِيهَا مَنْ يَشَاءُ، وَلَا يُؤْتِيهَا مَنْ يَشَاؤُونَ.

ترجمہ:

عبداللہ بن حبیب طبری نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: میں نے منصور سے اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں پوچھا، کہ اسکا فرمان ہے: «وہی ہے جس نے نا خواندہ لوگوں میں انہیں میں سے ایک رسول بھیجا»، یہاں تک کہ اس نے فرمایا: «اور ان دوسرے لوگوں کے لئے بھی مبعوث ہوئے جو ابھی ان سے نہیں ملے ہیں»، پھر فرمایا: ان میں سے ایک نبی مبعوث ہوا اور ان سے دوسرے پیدا ہوئے کہ جو نبی نہیں تھے، بلکہ خلفاء انبیاء تھے، پس وہ ان کا تزکیہ کرتے ہیں اور کتاب و حکمت کی تعلیم دیتے ہیں، کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ اس نے فرمایا: «یہ اللہ کا ٖفضل ہے، جسے وہ چاہتا ہے وہ عنایت فرماتا ہے اور اللہ بڑے فضل کا مالک ہے»؟ میں نے کہا: اس کا کیا مطلب ہے؟ فرمایا: وہ خلافت ہے جسے وہ چاہے عطا کرے اور جسے نہ چاہے عطا نہ کرے۔

۲ . أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْقَاسِمِ الطِّهْرَانِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ الْمَنْصُورَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ ۚ، فَقَالَ: هُمْ خُلَفَاءُ الرَّسُولِ وَاحِدًا تِلْوَ الْآخَرِ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ، وَهُمْ مِنَ الْعَرَبِ مِنْ أَهْلِ بَيْتٍ كَانَ مِنْهُمُ الرَّسُولُ، قُلْتُ: إِنَّ هَؤُلَاءِ يَقُولُونَ أَنَّهُ بَعَثَ رَسُولًا فِي الْأُمِّيِّينَ وَآخَرِينَ، أَوْ بَعَثَ رَسُولًا يُزِكِّي الْأُمِّيِّينَ وَآخَرِينَ، قَالَ: إِنَّمَا قَالَ: ﴿آخَرِينَ مِنْهُمْ، وَلَمْ يَقُلْ: آخَرِينَ، قُلْتُ: وَهَلْ يَبْعَثُ اللَّهُ أَحَدًا إِلَّا رَسُولًا؟! قَالَ: نَعَمْ، كَمَا بَعَثَ طَالُوتَ مَلِكًا، وَلَمْ يَبْعَثْهُ رَسُولًا.

ترجمہ:

حسن بن قاسم طہرانی نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: میں نے منصور سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں پوچھا، اسکا ارشاد گرامی ہے: «اور ان دوسرے لوگوں کے لئے بھی مبعوث ہوئے جو ابھی ان سے نہیں ملے ہیں»، تو انہوں نے فرمایا: وہ یکے بعد دیگرے نبی کے خلیفہ ہیں جو قیامت تک باقی رہیں گے اور وہ عرب اور اہل بیت میں سے ہیں جن میں سے نبی ایک تھے، میں نے کہا: یہ لوگ کہتے ہیں کہ اس نے ناخواندہ لوگوں میں سے ہی ایک کو نبی مبعوث کیا یا اس نے ایک نبی مبعوث کیا تا کہ وہ ان انپڑھ کا تزکیہ کرے، اس نے فرمایا ہے: «انہیں میں سے دوسرے کو»، یہ نہیں فرمایا: دوسرے کو، میں نے کہا: کیا خدا کسی کو نبی کے علاوہ مبعوث کرتا ہے؟! انہوں نے فرمایا: ہاں، جیسا کہ اس نے طالوت کو ایک بادشاہی پر مبعوث کیا اور اسے نبی منتخب نہیں کیا۔

۳ . أَخْبَرَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدٍ السَّبْزَوَارِيُّ، قَالَ: قَالَ لَنَا الْمَنْصُورُ: لَا تُحَدِّثُوا النَّاسَ بِمَا لَا يَعْرِفُونَ، أَتُحِبُّونَ أَنْ يُكَذِّبُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ؟! إِنَّ مِنَ الْقُرْآنِ آيَاتٍ لَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهَا إِلَّا اللَّهُ وَالرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ، مِنْهَا قَوْلُهُ تَعَالَى: ﴿وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ، فَكُفُّوا عَنْ هَؤُلَاءِ السَّفْلَةِ، وَلَا تَدْعُوهُمْ إِلَى أَمْرِكُمْ، فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَمْ يَزَالُوا فِي ضَلَالٍ وَاخْتِلَافٍ فِي الدِّينِ وَتَبْدِيلٍ لِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فِي كِتَابِهِ وَإِظْهَارِ الْبِدَعِ وَإِبْطَالِ السُّنَنِ وَاتِّبَاعِ الْجَبَابِرَةِ مُنْذُ قَبَضَ اللَّهُ نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ إِلَى يَوْمِهِمْ هَذَا، فَذَرُوهُمْ يَخُوضُوا وَيَلْعَبُوا حَتَّى يُلَاقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ!

ترجمہ:

صالح بن محمّد سبزواری نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: ہم سے منصور نے کہا: لوگوں کو وہ نہ بتاؤ جو وہ نہ سمجھیں۔ کیا تم پسند کرتے ہو کہ وہ خدا اور اس کے رسول کا انکار کریں؟! درحقیقت قرآن میں ایسی آیات ہیں جن کی تفسیر صرف خدا ہی جانتا ہے اور وہ جانتے ہیں جو علم میں رسوخ کر چکے ہیں، ان میں سے ایک خدا کی یہ آیت ہے: «اور ان دوسرے لوگوں کے لئے بھی مبعوث ہوئے جو ابھی ان سے نہیں ملے ہیں اور اللہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے»، ان عاجز لوگوں سے دست بردار ہو جاؤ اور انہیں اپنے کام کی دعوت نہ دو۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جس دن سے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کو اپنی طرف بلا لیا اس دن سے لے کر آج تک وہ ہمیشہ گمراہ اور دین میں بٹے ہوئے ہیں اور جو کچھ خدا نے نازل کیا ہے اس کو بدلنے والے ہیں۔ اور وہ بدعتوں کو اجاگر کرنے اور سنت کو بند کرنے اور ظالموں کی پیروی کرنے میں مصروف رہے ہیں۔ پس وہ اتر جائیں اور کھیلیں یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔

↑[۱] . الجمعہ/ ۲-۴
ھم آہنگی
ان مطالب کو آپ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کریں تاکہ دینی معلومات کو پھیلانے میں مدد ملے۔ نئی چیز سیکھنے کا شکر دوسروں کو وہی چیز سکھانے میں ہے۔
ایمیل
ٹیلیگرام
فیسبک
ٹویٹر
اس متن کا نیچے دی ہوئ زبانوں میں بھی مطالعہ کر سکتے ہیں
اگر دوسری زبان سے واقفیت رکھتے ہیں تو اِس متن کا اُس زبان میں ترجمہ کر سکتے ہیں۔ [ترجمے کا فارم]