جمعہ ۱۹ اپریل ۲۰۲۴ برابر ۱۰ شوّال ۱۴۴۵ ہجری قمری ہے
منصور ہاشمی خراسانی
حضرت علّامہ منصور ہاشمی خراسانی حفظہ اللہ تعالی کے دفتر کے معلوماتی مرکز (ویب سایٹ) کا اردو زبان میں آغاز ہو گیا ہے۔
loading
سبق
 
آنجناب کا ایک سبق اس بارے میں کہ زمین ایک عالم مرد سے ان تمام ادیان میں جن میں پروردگار عالم نے خلیفہ، امام اور رہنما اپنے حکم سے مقرّر کیا ہے، خالی نہیں رہتی۔
پیغمبر کی صحیح احادیث جو اس پر دلالت کرتی ہیں۔

حدیث ۱۰

رَوَى أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ [ت۲۴۱هـ] فِي «مُسْنَدِهِ»[۱]، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ وَعَفَّانُ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ:

لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي يُقَاتِلُونَ عَلَى الْحَقِّ ظَاهِرِينَ عَلَى مَنْ نَاوَأَهُمْ، حَتَّى يُقَاتِلَ آخِرُهُمُ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ.

ترجمہ:

احمد ابن حنبل [م:۲۴۱ھ] نے اپنی کتاب «مسند» میں روایت نقل کی ہے، (اس طرح سے) آپ نے کہا ہے کہ: ابو کامل اور عفان نے ہم سے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: حماد ابن سلمہ نے ہم سے بیان کیا، قتادۃ کے واسطے سے، انہوں نے مطرف ابن عبد اللہ ابن شخیر سے، انہوں نے عمران ابن حصین سے کہ پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے فرمایا:

میری امت میں سے کچھ ہمیشہ حق پر جنگ کریں گے اور جو ان سے دشمنی کریں گے تو وہ ان پر غالب ہو جائیں گے یہاں تک کہ انکا آخری مسیح دجال سے جنگ کرے۔

ملاحظہ

قَالَ الْمَنْصُورُ حَفِظَهُ اللَّهُ تَعَالَى: الطَّائِفَةُ الَّذِينَ لَا يَزَالُونَ عَلَى الْحَقِّ هُمْ أَئِمَّةُ الْهُدَى مِنْ أَهْلِ بَيْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، لِقَوْلِهِ فِي حَدِيثِ الثَّقَلَيْنِ أَنَّهُمْ لَا يُفَارِقُونَ الْقُرْآنَ حَتَّى يَرِدُوا عَلَيْهِ الْحَوْضَ، وَآخِرُهُمُ الَّذِي يُقَاتِلُ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ هُوَ الْمَهْدِيُّ الَّذِي يَنْزِلُ عَلَيْهِ عِيسَى بْنُ مَرْيَمَ، كَمَا مَضَى فِي حَدِيثِ جَابِرٍ.

ترجمہ:

منصور حفظہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: وہ کچھ لوگ جو ہمیشہ حق پر رہیں گے، وہ پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کے اہل بیت میں سے ہدایت کے امام ہیں، انکے قول، حدیث ثقلین کی بنیاد پر کہ وہ قرآن سے کبھی جدا نہیں ہونگے یہاں تک کہ وہ حوض کوثر پر ان سے ملاقات کریں گے اور انکا آخری کہ جو مسیح دجال سے جنگ کریگا وہ مہدی ہیں کہ جن پر عیسیٰ ابن مریم نازل ہونگے؛ جیسا کہ جابر والی حدیث میں گذر چکا ہے۔

شاہد ۱

وَرَوَى أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ [ت۲۴۱هـ] فِي «مُسْنَدِهِ»[۲]، قَالَ: حَدَّثَنَا بَهْزٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي عَلَى الْحَقِّ ظَاهِرِينَ عَلَى مَنْ نَاوَأَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ وَيَنْزِلَ عِيسَى بْنُ مَرْيَمَ».

ترجمہ:

اسی طرح، احمد ابن حنبل [م:۲۴۱ھ] نے اپنی کتاب «مسند» میں روایت نقل کی ہے، وہ کہتے ہیں: بہز نے ہم سے بیان کیا، (وہ کہتے ہیں:) حماد ابن سلمۃ نے ہم سے کہا، (وہ کہتے ہیں:) قتادۃ نے ہم سے کہا، انہوں نے مطرف سے، انہوں نے عمران ابن حصین سے کہ رسول خدا صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے فرمایا: میری امت میں سے ہمیشہ کچھ حق پر ہونگے اور جو ان سے دشمنی کرے گا، وہ ان پر غالب ہونگے یہاں تک کہ امر خداوندی آجائے اور عیسیٰ ابن مریم نازل ہو جائیں۔

ملاحظہ

قَالَ الْمَنْصُورُ حَفِظَهُ اللَّهُ تَعَالَى: قَتَادَةُ سَمِعَ مِنْ مُطَرِّفٍ، وَلَمْ يَنْفَرِدْ بِهِ، بَلْ تَابَعَهُ سَعِيدُ بْنُ إِيَاسٍ الْجُرَيْرِيُّ، وَفِي رِوَايَةٍ أُخْرَى: الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ، عَنْ مُطَرِّفٍ، وَأَبُو الْعَلَاءِ يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ أَخُو مُطَرِّفٍ، وَتَابَعَهُ أَيْضًا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُوَرِّقٍ:

ترجمہ:

منصور حفظہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: قتادۃ نے مطرف سے یہ (حدیث) سنی ہے۔ (جبکہ،) روایت میں وہ تنہا نہیں ہے، بلکہ سعید ابن ایاس جریری اور دیگر روایتوں میں: جریری، ابو العلاء سے، انہوں نے مطرف سے، اسکے ساتھ ہمراہی کی ہے اور ابو العلاء، یزید ابن عبد اللہ ابن شخیر مطرف کا بھائی ہے۔ اور اسکے علاوہ، عبد الرحمٰن ابن مورق نے بھی اسکے ساتھ ہمراہی کی ہے:

شاہد ۲

رَوَى مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الرُّويَانِيُّ [ت۳۰۷هـ] فِي «مُسْنَدِهِ»[۳]، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنَا عَبَيْدُ اللَّهِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ أَنَّ مُطَرِّفًا قَالَ: قَالَ لِي عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ: «إِنِّي أُحَدِّثُكَ الْحَدِيثَ أَرْجُو أَنْ يَنْفَعَكَ اللَّهُ بِهِ، فَإِنِّي أَرَاكَ تُحِبُّ الْجَمَاعَةَ»، قَالَ: قُلْتُ: إِي وَاللَّهِ، لَأَنَا أَحْرَصُ عَلَى الْجَمَاعَةِ مِنَ الْأَرْمَلَةِ، لِأَنِّي إِذَا كَانَتِ الْجَمَاعَةُ عَرَفْتُ وَجْهِي، قَالَ: قَالَ عِمْرَانُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: «لَنْ تَزَالَ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ -أَوْ عَلَى الْحَقِّ ظَاهِرِينَ- لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ -أَوْ فَارَقَهُمْ- حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ -أَوْ قَالَ: حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ».

ترجمہ:

محمّد ابن ہارون رویانی [م:۳۰۷ھ] نے اپنی کتاب «مسند» میں روایت نقل کی ہے، وہ کہتے ہیں: ابن اسحاق نے مجھ سے بیان کیا، (وہ کہتے ہیں:) عبید اللہ نے ہم سے کہا، (وہ کہتے ہیں:) حماد ابن زید نے ہم سے کہا، (وہ کہتے ہیں:) سعید جریری نے ہم سے کہا کہ مطرف نے بیان کیا: عمران ابن حصین نے مجھ سے کہا: میں تمہیں ایک حدیث بیان کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ خدا تمہیں اس سے فائدہ پہنچائے؛ کیونکہ میں دیکھ رہا ہوں کہ تم ایک جماعت سے محبت کرتے ہو، (مطرف) نے کہا: میں نے کہا: خدا کی قسم ہاں، میں جماعت کے لئے بیوہ عورت سے بھی زیادہ حریص ہوں؛ کیونکہ جب بھی کوئی جماعت ہوتی ہے، تو میں اپنا راستہ تلاش کرتا ہوں۔ عمران نے کہا: رسول اللہ صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے فرمایا: میری امت میں سے کچھ ہمیشہ حق پر استوار ہوں گے -یا استوار بر حق- اور جو ان کی مدد نہ کرے -یا ان سے الگ ہو جائے- انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا، یہاں تک کہ جب خدا کا امر آجائے یا فرمایا: یہاں تک کہ قیامت آجائے۔

شاہد ۳

وَرَوَى الطَّبَرِيُّ [ت۳۱۰هـ] فِي «تَهْذِيبِ الْآثَارِ»[۴]، قَالَ: حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، وَحَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ السَّامِيُّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، جَمِيعًا، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ، عَنْ مُطَرِّفٍ، قَالَ: قَالَ لِي عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ: «اعْلَمْ أَنَّ خِيَارَ عِبَادِ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْحَمَّادُونَ، وَاعْلَمْ أَنَّهُ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أَهْلِ الْإِسْلَامِ يُقَاتِلُونَ عَنِ الْحَقِّ ظَاهِرِينَ عَلَى مَنْ نَاوَأَهُمْ حَتَّى يُقَاتِلُوا الدَّجَّالَ».

ترجمہ:

اور طبری [م:۳۱۰ھ] نے کتاب (تہذیب الآثار) میں روایت نقل کی ہے، وہ کہتے ہیں: یعقوب ابن ابراہیم نے مجھ سے بیان کیا، (وہ کہتے ہیں:) ابن عُلَیّۃ نے ہم سے بیان کیا۔ اسی طرح، حمید ابن مسعدۃ سامی نے ہم سے بیان کیا، (وہ کہتے ہیں:) بشر ابن مفضل نے ہم سے بیان کیا، ان دونوں نے جریری سے اور انہوں نے ابو العلاء سے اور انہوں نے مطرف سے کہ انہوں نے کہا: عمران ابن حصین نے مجھ سے کہا: جان لو کہ قیامت کے دن بہترین بندگان خدا بہت زیادہ حمد کرنے والے لوگ ہیں اور جان لو کہ کچھ مسلمان ہمیشہ حق کے لئے جنگ کریں گے اور وہ ان لوگوں پر غالب رہیں گے جو ان سے دشمنی رکھتے ہیں یہاں تک کہ وہ دجال سے لڑیں گے۔

ملاحظہ

قَالَ الْمَنْصُورُ حَفِظَهُ اللَّهُ تَعَالَى: هَكَذَا رَوَاهُ مَوْقُوفًا، وَالصَّحِيحُ رَفْعُهُ، وَقَوْلُهُ: «ظَاهِرِينَ عَلَى مَنْ نَاوَأَهُمْ» يَعْنِي غَالِبِينَ عَلَيْهِمْ بِالْحُجَّةِ وَإِنْ كَانُوا مَغْلُوبِينَ بِالْقُوَّةِ، وَالدَّلِيلُ عَلَى ذَلِكَ أَنَّ أَهْلَ الْحَقِّ كَانُوا أَكْثَرَ مَا كَانُوا مُسْتَضْعَفِينَ فِي الْأَرْضِ، وَلَيْسَ مِنَ الصِّدْقِ أَنْ يُقَالَ أَنَّهُمْ لَمْ يَزَالُوا غَالِبِينَ عَلَى مَنْ نَاوَأَهُمْ، إِلَّا أَنْ يُرَادَ غَلَبَتُهُمْ بِالْحُجَّةِ، وَهَذَا كَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿كَتَبَ اللَّهُ لَأَغْلِبَنَّ أَنَا وَرُسُلِي ۚ[۵]، مَعَ أَنَّ كَثِيرًا مِنْ رُسُلِهِ قُتِلُوا بِغَيْرِ حَقٍّ، وَقَوْلِهِ تَعَالَى: ﴿فَإِنَّ حِزْبَ اللَّهِ هُمُ الْغَالِبُونَ[۶]، مَعَ أَنَّهُمْ كَانُوا مَغْلُوبِينَ فِي الدُّنْيَا أَحْيَانًا، كَمَا قَالَ نُوحٌ عَلَيْهِ السَّلَامُ: ﴿أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ[۷]، وَعَلَى هَذَا حُمِلَ قَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿وَلَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا[۸]، وَلَا يَبْعُدُ أَنْ يَكُونَ الْقَوْلُ: «ظَاهِرِينَ عَلَى مَنْ نَاوَأَهُمْ» غَلَطًا أَوْ تَحْرِيفًا مِنْ بَعْضِ الرُّوَاةِ، فَقَدْ جَاءَ فِي بَعْضِ الرِّوَايَاتِ: «ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ»، وَلَمْ يَجِئْ: «ظَاهِرِينَ عَلَى مَنْ نَاوَأَهُمْ»، وَفِي بَعْضِ الرِّوَايَاتِ أَنَّهُمْ «يُجَاهِدُونَ -أَوْ يُقَاتِلُونَ- عَلَى الْحَقِّ»، وَلَمْ يَجِئْ أَنَّهُمْ ظَاهِرُونَ أَبَدًا، وَفِي بَعْضِ الرِّوَايَاتِ أَنَّهُمْ «عَلَى الْحَقِّ» فَقَطُّ، وَهَذَا هُوَ الْقَدْرُ الْمُتَيَقَّنُ الْوَارِدُ فِي جَمِيعِ الرِّوَايَاتِ بِاللَّفْظِ أَوِ الْمَعْنَى.

ترجمہ:

منصور حفظہ اللہ تعالی نے فرمایا: اسے موقوف کی اسی حالت کے ساتھ روایت کیا گیا ہے[۹] اور صحیح اسے رفع کرنا ہے، اور انکا کہنا کہ «وہ ان لوگوں پر غالب آئیں گے جو ان سے دشمنی رکھتے ہیں» یعنی دلیل کے ساتھ وہ ان پر غالب ہونگے، اگر چہ کہ وہ مغلوب کرنے پر پورا زور دیں گے اور (اس تأویل) کی دلیل یہ ہے کہ اہل حق اس زمین کے اکثر مستضعفین ہی رہے ہیں اور سچ نہیں ہے اگر یہ کہا جائے کہ وہ ان سے دشمنی کرنے والوں پر ہمیشہ غالب رہے ہیں، مگر یہ کہ غالب ہونے سے مقصد دلیل کے ساتھ ان پر غالب ہونا ہو اور یہ خداوند متعال کے کلام کے مانند ہے جیسا کہ اس نے فرمایا ہے: «خدا نے فیصلہ کیا ہے کہ میں اور میرے انبیاء ضرور غالب ہوں گے» حالانکہ اس کے بہت سے انبیاء ناحق مارے گئے، اور اس نے فرمایا ہے: «پس یقیناً خدا کی جماعت ہی غالب ہے»، حالانکہ وہ دنیا میں بعض دفعہ شکست کھا چکے ہیں؛ جیسا کہ نوح علیہ السلام نے فرمایا: «میں شکست کھا چکا ہوں، لہٰذا انتقام لو» اور اسی پر خدا کا کلام حمل ہے اسکا فرمان ہے: «خدا کبھی بھی مومنوں پر کافروں کو غلبہ نہیں دے گا» اور بعید نہیں ہے کہ عبارت «جو ان کے دشمن ہیں، تو وہ ان پر غالب آجائیں گے»، راویوں کی طرف سے غلط یا تحریف ہوئ ہو؛ کیونکہ بعض روایات میں یہ وارد ہوا ہے کہ: «وہ حق پر ثابت قدم رہیں گے» اور یہ نہیں وارد ہوا: «وہ ان لوگوں پر غالب آئیں گے جو ان سے دشمنی رکھتے ہیں» اور بعض روایات میں یہ بیان ہوا ہے کہ وہ «حق پر جہاد (جنگ) کریں گے» اور یہ ذکر نہیں ہوا ہے کہ وہ ہمیشہ غالب رہیں گے، اور بعض روایات میں صرف یہ کہا گیا ہے کہ وہ «حق پر» ہوں گے اور یہ اتنا یقینی ہے کہ یہ لفظ یا معنی تمام روایتوں میں شامل ذکر ہوا ہے[۱۰]۔

↑[۱] . مسند أحمد، ج۳۳، ص۱۴۹
↑[۲] . مسند أحمد، ج۳۳، ص۸۳
↑[۳] . مسند الروياني، ج۱، ص۱۲۴
↑[۴] . تهذيب الآثار للطبري (مسند عمر)، ج۲، ص۸۲۵
↑[۵] . المجادلة/ ۲۱
↑[۶] . المائدة/ ۵۶
↑[۷] . القمر/ ۱۰
↑[۸] . النّساء/ ۱۴۱
↑[۹] . موقوف وہ حدیث ہے جس کی سند صحابہ پر متوقف ہو جائے اور جو پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم تک نہ پہنچ پائے۔
↑[۱۰] . مزید شواہد کے مطالعہ کے لئے، آپ عربی ویب سائٹ کی طرف مراجعہ فرمائیں۔
ھم آہنگی
ان مطالب کو آپ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کریں تاکہ دینی معلومات کو پھیلانے میں مدد ملے۔ نئی چیز سیکھنے کا شکر دوسروں کو وہی چیز سکھانے میں ہے۔
ایمیل
ٹیلیگرام
فیسبک
ٹویٹر
اس متن کا نیچے دی ہوئ زبانوں میں بھی مطالعہ کر سکتے ہیں
اگر دوسری زبان سے واقفیت رکھتے ہیں تو اِس متن کا اُس زبان میں ترجمہ کر سکتے ہیں۔ [ترجمے کا فارم]