ہفتہ ۲۰ اپریل ۲۰۲۴ برابر ۱۱ شوّال ۱۴۴۵ ہجری قمری ہے
منصور ہاشمی خراسانی
حضرت علّامہ منصور ہاشمی خراسانی حفظہ اللہ تعالی کے دفتر کے معلوماتی مرکز (ویب سایٹ) کا اردو زبان میں آغاز ہو گیا ہے۔
loading
قول
 

قول کا ترجمہ:

ہمارے کچھ دوستوں نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: دور دراز علاقہ سے ایک آدمی منصور ہاشمی خراسانی کے پاس آیا اور تھوڑی بہت گفتگو کے بعد اس آدمی نے انکا ہاتھ پکڑا اور ان سے بولا: «میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ مہدی موعود کے وہی زمینہ ساز ہیں کہ جسکی مدد کے لئے پیغمبر خدا نے ہمیں فرمان دیا ہے!» آپ نے اسکی جیسے ہی یہ بات سنی آپ نے فورا اسکے ہاتھوں سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور نہایت غصّہ کے ساتھ آپ نے اس سے فرمایا:

«بھائی مجھ سے باز آجاؤ! اپنی سر زمین چھوڑ کر تم اتنا طویل سفر طے کر، میرے پاس اسی لئے آئے ہو کہ تم مجھے میرے دین کے متعلق دھوکہ دو؟! خدا کی قسم میں ظہور مہدی کے لئے زمینہ سازی کرتا ہوں، لیکن میں اس چیز کو ذرا بھی اہمیت نہیں دیتا کہ تم مجھے کس نام سے بلاتے ہو؛ کیونکہ میں نے اس نیلے آسمان کو اپنی چھت اور اس خاکی زمین کو اپنا فرش نہیں بنایا ہے اور ایک پتھر کے ٹکڑے کی مانند میں نے خود کو سمندر میں نہیں ڈال دیا ہے اسی لئے کہ تو اپنی سرزمین سے آئے اور مجھے موعود پکارے! کیا میں <اولاد آدم> نہیں ہوں؟! پس مجھے <پسر آدم> پکارو، اور جس راہ پر میں نکل چکا ہوں اس میں میری مددکرو؛ کیونکہ میں مہدی کی طرف نکل چکا ہوں اب یا تمہارے ساتھ یا تمہارے بنا میں ان تک پہنچ جاؤنگا»۔

جب وہ وہاں سے رخصت ہونے کے لئے اٹھ رہا تھا تبھی انہوں نے اس سے بلند آواز سے فرمایا:

«میں مہدی کے سامنے، انکے لئے آواز لگانے والا ہوں: ہٹو راستہ دو!»

قول کی شرح:

یہ باتیں اس معنی میں ہیں کہ ظہور مہدی کے لئے سچے زمینہ ساز کی مدد واجب ہے کیونکہ انکی سیکھائی ساری باتیں اور انکی آرزو مکمل طور پر عقل اور شرع سے مطابقت رکھتی ہیں، اس بات کو نظر انداز کرتے ہوئے کہ انہیں موعود مانا جائے یا موعود نہ مانا جائے؛ کیونکہ خدا نے فرمایا ہے: ﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى ۖ[۱]؛ «یاد رکھو نیکی اور تقویٰ میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو» اور اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ ظہور مہدی کے لئے زمینہ سازی کا انکا یہ کام عقل اور شرع کے مطابق ہے اور یہ نیک کام اور پرہیزگاری کا سب سے بڑا مصداق ہے اسی لئے انکی مدد کرنا حکم خداوند کے مطابق ہر مسلمان پر واجب ہے، اب چاہے اسے اس بات کا علم ہو کہ یہ سیاہ پرچم والے وہی منصور ہاشمی خراسانی ہیں کہ جن کے متعلق رسول خدا صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے متواتر روایتوں میں وعدہ کیا ہے، چاہے اسے اس بات کا علم نہ بھی ہو۔ یہی وجہ ہے کہ یہ اعلی مرتبت انسان کہ جس کے علم و فضل تک کوئی بھی نہیں پہنچ سکتا ہے ان تمام علامات کا حامل ہے کہ جنہیں منصور خراسانی کے لئے بتایا گیا ہے، یہ اپنے متعلق کوئی دعویٰ نہیں کرتے ہیں، اپنے مقام کے اثبات کے لئے وہ کوئی اہتمام نہیں کرتے ہیں، جبکہ وہ اپنے ساتھیوں کی طرف سے کئے جانے والے اہتمام کو بھی پسند نہیں کرتے ہیں اور انہیں اس کام سے منع بھی کرتے ہیں؛ جھوٹے مدعیان کے بالکل بر خلاف کہ جو اپنے آشکار جہالت اور گمراہی کے باوجود بھی دعویٰ کے میدان میں بھاگے چلے آتے ہیں اپنے مقام کو ثابت کرنے کے لئے کسی قسم کی کوتاہی نہیں کرتے ہیں، انکی تمام تر کوشش دو چیزوں کے گرد گھومتی ہیں: اپنے متعلق ایک نیا دعویٰ کرنا اور اسے ثابت کرنا! یہی فرق ہے حق اور باطل کے درمیان کہ جو سمجھدار لوگوں سے پوشیدہ نہیں ہے۔

↑[۱] . المائدہ/ ۲
اصلی زبان میں قول کا مطالعہ کرنے کے لۓ یہاں کلیک کریں۔
ھم آہنگی
ان مطالب کو آپ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کریں تاکہ دینی معلومات کو پھیلانے میں مدد ملے۔ نئی چیز سیکھنے کا شکر دوسروں کو وہی چیز سکھانے میں ہے۔
ایمیل
ٹیلیگرام
فیسبک
ٹویٹر
اس متن کا نیچے دی ہوئ زبانوں میں بھی مطالعہ کر سکتے ہیں
اگر دوسری زبان سے واقفیت رکھتے ہیں تو اِس متن کا اُس زبان میں ترجمہ کر سکتے ہیں۔ [ترجمے کا فارم]