قول کا ترجمہ:
جب دوستداران مہدی میں سے جوانوں کے ایک گروہ نے جناب منصور ہاشمی خراسانی کو ایک خط لکھا، اور اس میں انہوں نے آپ کی حمایت کا اعلان کیا اور ان سے ہدایت طلب کی، آپ فرماتے ہیں:
«میرا سلام ان تک پہنچاؤ اور ان سے کہو: جب تمام لوگ دائیں اور بائیں تاک رہے ہوں تب آپ ایک درمیانی راستہ اختیار کریں، اور جب تمام لوگ زید اور عمرو کی طرف بھاگ رہے ہوں تو آپ مہدی کی جانب اپنے قدموں کو بڑھائیں۔ خدا کو شدت سے یاد کریں اور جنت کو اپنی قیمت قرار دیں، نماز کو اسکے اول وقت میں ادا کریں اور زکات انکے حقداروں تک پہنچائیں، اپنے ماں باپ کے ساتھ نیکی کریں کیوں کہ آپ کا ا اور انکا ساتھ زیادہ نہیں رہنے والا ہے، لوگوں کو اچھائی کی طرف دعوت دیں اور انہیں برائی سے دور کریں اپنے کاموں کو آسان کریں جو چھوڑنے لائق ہے انہیں چھوڑ دیں اور جو لے چلنے لائق ہے اسے اٹھا لیں اور مہدی کی طرف کوچ کرنے کے لئے آمادہ ہو جائیں؛ کیونکہ جب بھی مجھے کافی تعداد میں ہمراہ مل جائیں گے میں انکی طرف کوچ کر جاؤنگا، چاہے میرے اور انکے درمیان سات سمندر ہی کیوں نہ ہوں۔ کون ہے جو مجھے دس ہزار لوگوں کی ضمانت دے تاکہ ظہور مہدی کے لئے میں انکے لئے ضامن ہو جاؤں؟! زمین گندی اور زمان ایک پھوڑے کی مانند ناپاک ہو چکا ہےکہ جسنے اپنا منھ کھول رکھا ہے، لیکن عاقبت پرہیزگاروں کے لئے ہی ہے»۔