علّامہ منصور ہاشمی خراسانی حفظہ اللہ تعالی کے ساتھ تعرّف
جناب علَامہ منصور ہاشمی خراسانی حفظہ اللہ تعالی گریٹر خراسان میں ایک عادل عالم ایک مجاہد دعوت دہندہ اور انقلابی رہنما ہیں جن کا ایک ممتاز مکتبہ فکر اور فقہ اسلامی یقین پر مبنی اور مشکوک نظریات سے دور ہے اور موجودہ دور میں اعتدال معقولیت اور اصل اسلامی اصولوں اور نظریات سے وفاداری کا نمونہ ہے اور انھوں نے اپنی ساری زندگی مسلمانوں کے عقائد اور اعمال کی اصلاح اور اسلامی مذاہب میں بدعات و انحرافات کا مقابلہ کرنے میں صرف کی ہے اور اب وہ «اسلام کی طرف واپسی» کے نعرے اور نبی کے سیاہ پرچم کی علامت کے ساتھ ایک عالمی تحریک کی قیادت کر رہے ہیں ان کا مقصد زمین پر خدا کے خلیفہ کے طور پر امام مہدی علیہ السلام کی عالمی حکومت کے قیام کے ذریعہ خدا کی عالمی حکومت کے حصول کی بنیاد ڈالنا ہے؛ اس بات کو مدَ نظر رکھتے ہوۓ وہ امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کے امکان اور حتمیَت پر –انبیاء کے اس وعدے پر- یقین رکھتے ہیں اس صورت میں کہ کافی اصحاب ہوں اور وہ اس کے لۓ تیَار ہوں اسلۓ وہ اپنی تمام تر کوششیں کر رہے ہیں کہ اسکے لۓ کافی اور آمادہ حامیوں کو جمع اور تربیت دے کر ان کے ظہور کے لۓ زمینہ سازی کریں، تاکہ اسطرح عالمی انصاف کے حصول اور نقصانات سے انسانوں کی نجات کے لۓ ایسا راستہ نکالا جا سکے، ان شاء اللہ۔ اسی وجہ سے علاقے کی بعض ظالم اور منافق حکومتوں کو اس غریب اور مظلوم عالم نے ڈرایا ہوا ہے جو اس عالم کے ساتھ دشمنی اور تصادم کا باعث بنا ہوا ہے؛ اس حد تک کہ اس کو ہر قسم کے الزامات، توہین اور دھمکیوں کے ساتھ ستایا اور نشانہ بنایا جا رہا ہے اور وہ چھپ کر زندگی گزارنے اور کام کرنے پر مجبور ہے۔
یہ با حکمت اور آزاد رہنما جس کی عظمت اور علمی ذہانت اسکی شائع شدہ تصانیف سے عیاں ہے، اس حد تک کہ وہ اہل علم اور انصاف کے نقطہ نظر سے امّت کے علماء کا اعلم مانا جاتا ہے، اور وہ کسی حکومت یا قوم سے وابستگی نہیں رکھتا، کیونکہ زمیں پر خدا اور اسکے خلیفہ کی حکومت کے علاوہ کوئ حکومت جائز نہیں اور وہ رسمی طور پر دنیا کے مسلمانوں کے درمیان کسی سرحد کو تسلیم نہیں کرتا؛ جیسا کہ وہ اسلامی مذاہب میں سے کسی ایک مذھب سے وابستہ نہیں ہے کیونکہ ان میں سے ہر ایک – چاہیں مذاھب اہل سنّت میں سے ہو یا مذاھب اہل تشیّع میں- کو بے عیب نہیں سمجھتا کیونکہ اس کا خیال ہے کہ یہ سب کم و بیش کچھ بدعتوں اور عقیدہ اور فقہ کے انحراف سے متاثّر ہیں۔ اسی لۓ وہ صرف خالص اور کامل اسلام کا پابند ہے اور اسکی لغت میں عقائد، اخلاقیات، اور قواعد کا مجموعہ ہے جو صرف «قرآن» اور «رسول کی متواتر سنّت» پر انحصار کرتے ہیں اور روشن خیالی میں «عقل سلیم» کا مطلب جہالت، تقلید، ھواء نفسانی، دنیا پرستی، تعصّب، تکبّر، اور توہّم پرستی سے بھرا ذہن ہے۔
یہ ایک عظیم اور بے نیاز انسان جسے بہت سے لوگ اسلامی روایات میں – سیاہ پرچم والا- منصور خراسانی کے نام سے جانتے ہیں اپنے آپ کو نبی یا امام یا خدا کا کوئ خاص اہلکار نہیں مانتا۔ وہ تنھا صالح اور ہدایت یافتہ عالم ہے جو نیکی کی طرف بلانے اور نیکی کا حکم دینے اور برائ سے روکنے کا اپنا علمی اور مذہبی فریضہ پورا کر رہا ہے اور دنیا کے سارے مسلمانوں سے توقّع رکھتا ہے کہ خدا کے حکم ﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى ۖ﴾[۱]؛ «صدقہ اور تقوے میں مل کر کام کریں» اس کے مقدّس افتخار کو حاصل کرنے کے لۓ کہ جو اسلام کا بھی افتخار ہے اس کا تعاون کریں۔
واضح رہے کہ اس عظیم عالم کی شخصیت، افکار اور فعّالیت کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کا واحد مستند ذریعہ «منصور ہاشمی خراسانی کے دفتر کا معلوماتی مرکز» ( موجودہ ویب سائٹ ) ہے۔ اس ویب سائٹ کی منظوری سے پہلے اس کے بارے میں دیگر مدّعی کے قیاس اور دعوے بے بنیاد اور نا قابل اعتبار ہیں۔
ان کے بارے میں مزید معلومات درج ذیل حصّوں میں مل سکتی ہے:
• اقوال؛ عقائد؛ خداوند عالم کے خلیفہ کی پہچان؛ مہدی؛ منصور اور مہدی کے ظہور کی زمینہ سازی کی تحریک۔
• سوالات اور جوابات؛ عقائد؛ خداوند عالم کے خلیفہ کی پہچان؛ مہدی؛ منصور اور مہدی کے ظہور کی زمینہ سازی کی تحریک
• تنقیدیں اور جائزے؛ عقائد؛ خداوند عالم کے خلیفہ کی پہچان؛ مہدی؛ مہدی کے ظہور کا زمینہ ساز منصور
اس وقت ان کے بارے میں مزید تفصیلی معلومات صرف ان لوگوں کے لۓ دستیاب ہے جو انکی حمایت کے مقصد سے اس اسلامی ویب سائٹ کے رکن ہیں؛ بہت سے حفاظتی مسائل اور خطرات کے مدّ نظر ان سے ملاقات صرف جاننے والے اور قابل اعتماد لوگوں کے لۓ ممکن ہے۔